
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑی کی ٹکر سے 2 لڑکیوں کی موت کے کیس میں جج کے بیٹے اور متاثرہ فیملیز کے درمیان صلح ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں گاڑی کی ٹکر سے 2 لڑکیوں کے جاں بحق ہونے کے کیس میں ہائیکورٹ کے جج کے ملزم بیٹے اور متاثرہ فیملیز میں صلح ہونے پر معاملہ ختم ہوگیا، متاثرہ خاندان کے بیان کے بعد ملزم ابو ذر کی ضمانت منظور کرلی گئی اور عدالت نے ملزم ابو ذر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا، ایک لڑکی کے بھائی نے کورٹ میں بیان دیا اور اس کی والدہ کا آن لائن بیان ریکارڈ کیا گیا، دوسری لڑکی کے والد کا بیان بھی عدالت میں ریکارڈ کیا گیا۔
خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہائیکورٹ جج کے بیٹے نے تیزرفتار گاڑی سے 2 جوان لڑکیوں کو کچل دیا تھا جس سے دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی تھیں، اسلام آباد میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں سیکریٹریٹ چوک میٹرو سٹیشن کے قریب تیز رفتار V8 گاڑی نے سکوٹی کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں سکوٹی پر سوار 2 لڑکیاں جاں بحق ہوگئیں، حادثے کے بعد اسلام آباد پولیس نے ملزم ابوزر کو گرفتار کرلیا۔
بعد ازاں ملزم کو مقامی عدالت پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزم ابوذر کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور ملزم کو 4 روز کے لیے پولیس کے حوالے کردیا تھا، پولیس نے اسلام آباد کی مقامی عدالت کو بتایا کہ ملزم کی نہ تو عمر کا معلوم ہوا اور نہ ہی اس کا شناختی کارڈ ہے، نہ اس کا ڈرائیونگ لائسنس ہے، بچیاں پی این سی اے میں پارٹ ٹائم جاب کرتی تھیں، پولیس کی تفتیش میں ملزم ابوذر نے بتایا کہ وہ حادثے سے پہلے سنیپ چیٹ پر ویڈیو بنا رہا تھا۔
Comments