Social

فیض حمید کیخلاف مزید چارجز پر بھی قانونی کارروائی کی جائے گی، وزیردفاع

سیالکوٹ (نیوزڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ہٹانے اور عمران خان کو لانے کے پراجیکٹ انچارج فیض حمید کیخلاف مزید چارجز پر بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے چند دنوں میں ہونے والے واقعات کی مثال نہیں ملتی، فوج کے ادارے نے شفافیت سے سابق آئی ایس آئی کے سربراہ کو سزا سنائی ہے، فیض حمید کو15 ماہ کارروائی چلا کر سزا سنائی گئی، فیض حمید اب جنرل بھی نہیں رہے کیوں کہ ان سے جنرل کا ٹائٹل چھین لیا گیا ہے، ابھی اور بھی چارجز ہیں جن پر قانونی کارروائی کی جائے گی، فیلڈ مارشل کی قیادت میں پاکستان کو جو عزت ملی اس کی مثال نہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پراجیکٹ 10 سے 12 سال پہلے شروع کیا گیا، اس پروجیکٹ پر عمل درآمد فیض حمید کی سربراہی میں ہوا، نوازشریف کو ہٹانے اور بانی کو لانے کے پراجیکٹ کے انچارج فیض حمید تھے، فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی نے سازش کرکے ملک کو تباہ کیا، انہوں نے اپنے دور میں تمام مخالفین کو جیل میں ڈالا، دھمکیاں، قید اور سب کچھ فیض حمید کے کہنے پر ہوتا تھا۔

خواجہ آصف کہتے ہیں کہ بانی کے 4 سالہ دور کو فیض حمید نے ہی تقویت دی، فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی نے مل کر ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا، لاہور کے پہلے جلسے کی مینجمنٹ نادیدہ ہاتھوں نے کی تھی، نواز شریف کے چار سالہ دور اقتدار میں ترقی بے مثال رہی لیکن سپریم کورٹ میں کیس چلا کر من گھڑت طریقے سے برطرف کیا گیا، فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس بھی ہے، بانی کو اقتدار میں لانا، نواز شریف کو قید کرنا، جلاوطن کرنا، سب کے پیچھے فیض حمید تھا، فیض حمید کے تمام کاموں کا بینیفشری وہ خود اور بانی پی ٹی آئی تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں آئی ایس آئی کو فیض حمید کا ذیلی ادارہ بنا دیا تھا، بانی کے لان میں بیٹھ کر ملک کے مستقبل سے متعلق فیصلے ہوتے رہے، جن بیساکھیوں پر بانی کھڑا تھا وہ آہستہ آہستہ کھسکنا شروع ہوئیں، فیض حمید نے ہمیشہ بانی کو سہارے مہیا کرنے کی کوشش کی، پھر انہوں نے 9 مئی کیا جس کے پیچھے سوچ فیض حمید کی اور مین پاور پی ٹی آئی کارکنوں کی تھی، 9 مئی واقعات کے پیچھے بھی فیض حمید کا دماغ تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv