Social

ڈگری کیس قابل سماعت قرار، اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس جہانگیری سے جواب طلب کرلیا

اسلام آباد (نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈگری کیس قابل سماعت قراردیتے ہوئے جسٹس جہانگیری سے جواب طلب کرلیا۔ اطلاعات کے مطابقاسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے یہ کیس سنا، جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع پر چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور ممبر اسلام آباد بار کونسل راجہ علیم عباسی کے درمیان غیر معمولی مکالمہ ہوا جہاں راجہ علیم عباسی نے کہا کہ ’سندھ ہائیکورٹ نے کراچی یونیورسٹی کے ڈگری خارج کرنے فیصلے کو معطل کر رکھا ہے‘، جس پر چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ ’ایسا نہیں ہے انہوں نے صرف مزید کارروائی سے روکا ہوا ہے‘۔
راجہ علیم عباسی نے مؤقف اپنایا کہ ’نہیں سر سندھ ہائیکورٹ نے کراچی یونیورسٹی کے ڈیکلریشن کو معطل کر رکھا ہے‘، تاہم چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پھر جواب دیا کہ ’ایسا نہیں ہے انہوں نے مزید کارروائی آگے بڑھانے سے صرف روکا ہے‘، راجہ علیم عباسی بولے کہ ’سر دیکھ لیں اس لحاظ سے ایک جگہ پر حکم امتناع ہے‘، اس کے بعد چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے آرڈر لکھوانا شروع کر دیا اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو نوٹس جاری کر کے تین دن میں جواب طلب کرلیا۔

قبل ازیں انتظامیہ کراچی یونیورسٹی کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ انرولمنٹ نمبر 5968/87 دراصل امتیاز احمد نامی طالب علم کو الاٹ ہوا تھا، طارق محمود نے ایل ایل بی پارٹ ٹو کے نمبر 7124/87 کو جعل سازی سے استعمال کیا، نام اور انرولمنٹ نمبر بار بار تبدیل کیے گئے تاکہ مارک شیٹس اور ڈگری حاصل کی جا سکیں، شہری عرفان مظہر کی درخواست پر یونیورسٹی نے دوبارہ تحقیقاتی عمل شروع کیا اور کنٹرولر امتحانات نے دوہرے انرولمنٹ نمبرز کو ناممکن قرار دیتے ہوئے ڈگری اور مارک شیٹس کو غلط قرار دیا، اسلامیہ کالج کے پرنسپل نے بھی تصدیق کی کہ طارق محمود 1984ء سے 1991ء تک کالج کے طالب علم نہیں رہے جب کہ ایچ ای سی نے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں مؤقف اپنایا کہ ڈگری جاری کرنا یونیورسٹی کا اختیار ہے اور ایچ ای سی کا اس معاملے میں کوئی کردار نہیں چوں کہ کراچی یونیورسٹی اس ڈگری کو تسلیم نہیں کرتی لہٰذا ایچ ای سی بھی اس ڈگری کو تسلیم نہیں کرسکتی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv